Saturday, 1 October 2022

Hazoor Aisa Koi Intezam ho Jaye lyrics

 Jaye Lyrics

Huzur Esa Koi Intezaam Ho Jaaye

سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے


میں سرف دیکھ لو ایک بار سبھ طیبہ کو

نظر سے چوم لو ایک بار سبز گمبد کو

میں سرف دیکھ لو ایک بار حسن طیبہ کو

بالا سے پھر میری دنیا میں شام ہو جائے ۔


سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے


تجلیات سے بھر لو میں اپنا قصہ دل او جان

کبھی جو انکی گلی میں قیام ہو جائے ۔


سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے


حضور آپ جو سنلے تو بات بن جائے

حضور آپ جو کہتے ہیں تو کام ہو جائیں


سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے


حضور آپ جو چاہیں تو کچھ نہیں مشکل

سمت کے فاصلہ یہ چاند گام ہو جائے ۔


سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے


ملے مجھے بھی زباں اور بسیری و جامی۔

میرا کلام بھی مقبول عام ہو جائے ۔


سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے


مزہ تو جب ہے فرشتے یہ قبر میں کہتے ہیں۔

صبیح مدحت خیر الانعام ہو جائے ۔


Huzur Esa Koi Intezaam Ho Jye

سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے

No comments:

Post a Comment