Jaye Lyrics
Huzur Esa Koi Intezaam Ho Jaaye
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے
میں سرف دیکھ لو ایک بار سبھ طیبہ کو
نظر سے چوم لو ایک بار سبز گمبد کو
میں سرف دیکھ لو ایک بار حسن طیبہ کو
بالا سے پھر میری دنیا میں شام ہو جائے ۔
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے
تجلیات سے بھر لو میں اپنا قصہ دل او جان
کبھی جو انکی گلی میں قیام ہو جائے ۔
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے
حضور آپ جو سنلے تو بات بن جائے
حضور آپ جو کہتے ہیں تو کام ہو جائیں
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے
حضور آپ جو چاہیں تو کچھ نہیں مشکل
سمت کے فاصلہ یہ چاند گام ہو جائے ۔
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے
ملے مجھے بھی زباں اور بسیری و جامی۔
میرا کلام بھی مقبول عام ہو جائے ۔
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے
مزہ تو جب ہے فرشتے یہ قبر میں کہتے ہیں۔
صبیح مدحت خیر الانعام ہو جائے ۔
Huzur Esa Koi Intezaam Ho Jye
سلام کے لیے حاضر غلام ہو جائے
No comments:
Post a Comment